سورة ص - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

سورۃ ص مکی ہے، اس میں اٹھاسی آیتیں اور پانچ رکوع ہیں تفسیر سورۃ ص نام : سورت کی ابتدا میں حرف ” ص“ آیا ہے، یہی اس کا نام ہے۔ زمانہ نزول : قرطبی نے لکھا ہے کہ یہ سورت سب کے نزدیک مکی ہے۔ ابن ابی شیبہ، احمد، ترمذی، نسائی اور حاکم وغیرہ ہم نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ ابو جہل اور دیگر رؤسائے قریش ابوطالب کی موت کے وقت اس کے پاس گئے اور رسول اللہ (ﷺ) کی شکایت کی کہ وہ ہمارے بتوں کو برا کہتا ہے، اس لئے مناسب ہے کہ آپ اپنی زندگی میں اسے اس بات سے منع کردیجیے۔ ابوطالب نے رسول اللہ (ﷺ) سے پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ یہ لوگ ایک کلمہ کہہ دیں اور سارا عرب و عجم ان کے زیر نگیں ہوجائے گا، کافروں نے پوچھا وہ کون سا کلمہ ہے؟ تو آپ نے فرمایا : کلمہ ” لا الہ الا اللہ“ تو تمام کفار اپنا کپڑا جھاڑتے ہوئے گھبرا کر اٹھ گئے اور کہنے لگے کہ یہ تو بہت سے معبودوں کے بجائے ایک معبود کی بات کرتا ہے، یہ تو بڑی عجیب بات ہے؟! تو اس سورت کی آیات (1) سے (8) تک نازل ہوئیں، ترمذی اور حاکم نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے۔