إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ
بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں اور انھوں نے نماز قائم کی اور جو کچھ ہم نے انھیں دیا اس میں سے انھوں نے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کیا، وہ ایسی تجارت کی امید رکھتے ہیں جو کبھی برباد نہ ہوگی۔
17 - مذکورہ ذیل دو آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کی کچھ صفات بیان کی ہیں اور ان کی وجہ سے ان کے رب کا ان کے ساتھ جب احسان و اکرام کا معاملہ ہوگا اسے ذکر کیا ہے، فرمایا ہے کہ جو لوگ پابندی کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہیں، اس کے حقائق و معانی کو سمجھنے کے لئے اس میں غور و فکر کرتے ہیں، نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام کرتے ہیں، ارکان، واجبات، سنن، اور خشوع و خضوع کا خاص خیال رکھتے ہیں اور اللہ نے انہیں جو روزی دی ہے، اس میں سے حالات کے تقاضے کے مطابق کبھی چھپا کر اور کبھی دکھا کر اس کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، ایسے لوگ قیامت کے دن اللہ سے ایسے اجر و ثواب کی امید کھتے ہیں جس کا حصول یقینی ہے