مَّا يَفْتَحِ اللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا ۖ وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
جو کچھ اللہ لوگوں کے لیے رحمت میں سے کھول دے تو اسے کوئی بند کرنے والا نہیں اور جو بند کر دے تو اس کے بعد اسے کوئی کھولنے والا نہیں اور وہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔
اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ اپنی حکمت کے مطابق جس چیز کو جتنی تعداد میں چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، اس لئے کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے، تمام رحمتوں، برکتوں، خیرات و ارزاق کے خزانوں کا وہ تنہا مالک ہے، کسی کا ان میں کوئی دخل نہیں ہے، وہ اگر کسی کو ان میں سے سے دینا چاہے تو کوئی روک نہیں سکتا اور اگر کسی کو ان سے محروم کرنا چاہے تو کوئی اسے دے نہیں سکتا۔ وہ صاحب عزت اور ہر چیز پر غالب ہے اور تمام امور میں حکمت و مصلحت کے مطابق تصرف کرتا ہے۔