سورة سبأ - آیت 35

وَقَالُوا نَحْنُ أَكْثَرُ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور انھوں نے کہا ہم اموال و اولاد میں زیادہ ہیں اور ہم ہرگز عذاب دیے جانے والے نہیں ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے جب بھی کسی بستی والوں کی ہدایت کے لئے کوئی نبی بھیجا تو ان کے سرداروں، عیش پرستوں اور فاسق و فاجر لیڈروں نے اس سے کہا کہ تم جس ایمان باللہ اور وحدانیت باری تعالیٰ کی بات کرتے ہو، ہم ان باتوں کا سراسر انکار کرتے ہیں اور اگر تھوڑی دیر کے لئے ہم مان بھی لیں کہ قیامت آئے گی اور کچھ لوگ عذاب دیئے جائیں گے تو ہم ان لوگوں میں سے نہیں ہوں گے، اس لئے کہ جب اللہ نے ہمیں یہاں مال و اولاد سے نواز رکھا ہے، تو آخرت میں وہ ہمیں عذاب نہیں دے گا۔ اگر ہم اللہ کی نگاہ میں اچھے نہ ہوتے تو ہمیں یہاں اپنی نعمتوں سے نہ نوازتا اور ایمان کا دعویٰ کرنے والے اگر اس کی نگاہ میں برے نہ ہوتے تو انہیں یہاں اپنی نعمتوں سے محروم نہ رکھتا۔