وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الْقُرَى الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا قُرًى ظَاهِرَةً وَقَدَّرْنَا فِيهَا السَّيْرَ ۖ سِيرُوا فِيهَا لَيَالِيَ وَأَيَّامًا آمِنِينَ
اور ہم نے ان کے درمیان اور ان بستیوں کے درمیان جن میں ہم نے برکت رکھی، نظر آنے والی بستیاں بنا دیں اور ان میں چلنے کا اندازہ مقرر کردیا، راتوں اور دنوں کو بے خوف ہو کر ان میں چلو۔
14 -اللہ تعالیٰ نے پہلے قوم سبا کو دی گئی اپنی نعمتوں کا ذکر کیا، پھر کفران نعمت کی وجہ سے انہیں جو پریشانیاں لاحق ہوئیں ان کا بیان ہوا اب ان نعمتوں کا ذکر ہو رہا ہے جو انہیں اس زمانے میں اپنے علاقے سے باہر حاصل تھیں، ان کی بستیوں اور ملک شام کے درمیان شہروں اور بستیوں کا ایک سلسلہ قائم تھا اور ہر دو بستی کے درمیان کی مسافت آدھے دن کی تھی، جب وہ لوگ تجارت کے لئے مارب سے ملک شام کے لئے روانہ ہوتے تو رات ایک بستی میں گذارتے اور دوپہر دوسری بستی میں اور جہاں جاتے کھانے پینے کی ہر چیز انہیں فراوانی کے ساتھ ملتی تھی۔ اس طرح چار ماہ کی مسافت پورے امن و راحت کے ساتھ کھاتے پیتے طے کرتے تھے اور اپنے ساتھ زاد راہ نہیں ڈھوتے تھے کہتے ہیں کہ ان دنوں یمن و شام کے درمیان شہروں کی تعداد چار ہزار سات سو تھی۔