وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا هَلْ نَدُلُّكُمْ عَلَىٰ رَجُلٍ يُنَبِّئُكُمْ إِذَا مُزِّقْتُمْ كُلَّ مُمَزَّقٍ إِنَّكُمْ لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ
اور ان لوگوں نے کہا جنھوں نے کفر کیا کیا ہم تمھیں وہ آدمی بتائیں جو تمھیں خبر دیتا ہے کہ جب تم ٹکڑے ٹکڑے کردیے جاؤ گے، پوری طرح ٹکڑے ٹکڑے کیا جانا، تو بلاشبہ تم یقیناً بالکل نئی پیدائش میں ہوگے۔
6 -کفار مکہ بعث بعد الموت اور قیامت کے دن جزا و سزا کا انکار مختلف انداز میں کرتے تھے ایک انداز یہ بھی تھا کہ وہ خاتم النبیین (ﷺ) کا مذاق اڑانے کے لئے بھی یہ موضوع چھیڑتے تھے اور اپنے ہی جیسے دیگر کافروں سے کہتے تھے کہ کیا تمہیں ایک ایسا آدمی دکھاؤں جو اپنے مجنونانہ افکار و خیالات میں اس حد کو پہنچ گیا ہے کہ کہتا پھرتا ہے کہ جب ہم لوگ مر کر مٹی میں گل سڑ جائیں گے، تو اللہ ہمیں دوبارہ زندہ کرے گا مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہتے کہ اگر اس کے پاس کچھ عقل و خرد ہے