هُوَ الَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلَائِكَتُهُ لِيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۚ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِينَ رَحِيمًا
وہی ہے جو تم پر صلوٰۃ بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے، تاکہ وہ تمھیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال لائے اور وہ ایمان والوں پر ہمیشہ سے نہایت مہربان ہے۔
(35) اس آیت کریمہ میں ذکر الٰہی پر مداومت کی بہت زیادہ ترغیب دلائی گئی ہے کہ اللہ تمہیں یاد کرتا ہے، اس لئے تم لوگ بھی اسے یاد کرتے رہو اور یہاں ” اللہ کی صلاۃ“ سے مراد اس کی رحمت و مہربانی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ مومنوں پر رحم کرتے ہوئے انہیں ہر بھلائی کی طرف بلاتا ہے اور اپنے آپ کو خوب یاد کرنے کی نصیحت کرتا ہے اور نمازوں اور دیگر نیکیوں پر مداومت کی دعوت دیتا ہے اور ” فرشتوں کی صلاۃ“ سے مراد یہ ہے کہ وہ مومنوں کے لئے اللہ کے حضور دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں، تاکہ اللہ تعالیٰ انہیں کفر و معاصی اور شبہات و اخلاق سیسۂ کی ظلمتوں سے نکال کر ایمان و اتباع سنت اور اخلاق حسنہ کے نور سے بہرہ ور کرے اس لئے کہ وہ مومنوں پر بڑا ہی مہربان ہے۔