لِّيَسْأَلَ الصَّادِقِينَ عَن صِدْقِهِمْ ۚ وَأَعَدَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا أَلِيمًا
تاکہ وہ سچوں سے ان کے سچ کے بارے میں سوال کرے اور اس نے کافروں کے لیے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
آیت (8) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قیامت کے دن ان صادق القول و العمل انبیاء سے ان کی امتوں کے سامنے پوچھا جائے گا کہ کیا انہوں نے اللہ کا پیغام اپنی امتوں کو پہنچا دیا تھا تو وہ کہیں گے کہ ہاں، اے ہمارے رب ! ہم نے تیرا پیغام انہیں پہنچا دیا تھا، تو اللہ انہیں اور ان کے پیروکار مومنوں کو اچھا بدلہ دے گا، اس سوال سے مقصود اہل کفر و شرک کو میدان محشر میں سب کے سامنے ملزم قرار دینا ہوگا ورنہ اللہ تو خوب جانتا ہے کہ ان رسولوں نے پوری امانت کے ساتھ پیغام رسانی کا کام انجام دیا تھا، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے آیت کے آخر میں فرمایا کہ اس نے کافروں کے لئے بڑا ہی درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے جس میں وہ انہیں ہمیشہ کے لئے ڈال دے گا۔