سورة السجدة - آیت 10

وَقَالُوا أَإِذَا ضَلَلْنَا فِي الْأَرْضِ أَإِنَّا لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ ۚ بَلْ هُم بِلِقَاءِ رَبِّهِمْ كَافِرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور انھوں نے کہا کیا جب ہم زمین میں گم ہوگئے، کیا واقعی ہم ضرور نئی پیدائش میں ہوں گے؟ بلکہ وہ اپنے رب کی ملاقات سے منکر ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) مشرکین مکہ جو بعث بعد الموت کے منکر تھے، حیرت و استعجاب کے ساتھ نبی کریم (ﷺ) سے پوچھتے تھے کہ جب ہم گل سڑک کر مٹی میں مل جائیں گے اور ہمارا وجود ناپید ہوجائے گا، تو کیا ہم نئے سرے سے دوبارہ زندہ کئے جائیں گے؟ اللہ تعالیٰ نے ان کی بات کا جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ منکرین بعث بعدالموت، درحقیقت قیامت کے دن اپنے رب کے سامنے حاضر ہونے کا انکار کر رہے ہیں اور کفر کا ارتکاب کر رہے ہیں۔