وَمِنْ آيَاتِهِ أَن يُرْسِلَ الرِّيَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَلِيُذِيقَكُم مِّن رَّحْمَتِهِ وَلِتَجْرِيَ الْفُلْكُ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ وہ ہواؤں کو خوش خبری دینے والیاں بنا کر بھیجتا ہے اور تاکہ تمھیں اپنی کچھ رحمت چکھائے اور تاکہ کشتیاں اس کے حکم سے چلیں اور تاکہ تم اس کا کچھ فضل تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو۔
(31) اللہ تعالیٰ کی ربوبیت اور اس کی قدرت مطلقہ کی ایک دلیل ” ہوا“ ہے، جسے اللہ بارش بھیجنے سے پہلے بطور خوشخبری بھیجتا ہے، اور آدمی کو امید ہوجاتی ہے کہ اب جلد ہی بارش ہوگی ہوا کو اس طرح چلانے پر صرف اللہ قادر ہے، تاکہ باران رحمت نازل کر کے لوگوں کے لئے ان کی روزی مہیا کرے اور تاکہ سمندر میں کشتیاں اس کے حکم سے ایک جگہ سے دوسری جگہ سامان تجارت لے کر منتقل ہوتی رہیں اور لوگ مختلف ممالک میں تجارتی سامانوں کی خرید و فروخت کے ذریعہ اپنی روزی حاصل کریں اور اپنے رب کا شکر ادا کریں۔