سورة الروم - آیت 20

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ إِذَا أَنتُم بَشَرٌ تَنتَشِرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمھیں حقیر مٹی سے پیدا کیا، پھر اچانک تم بشر ہو، جو پھیل رہے ہو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(10) انسان کو دوبارہ زندہ کرنے پر اس کے قادر ہونے کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ اس نے اسے مٹی سے پیدا کیا ہے، یعنی آدم سے یا نطفہ سے جس کی اصل مٹی ہوتی ہے اور بظاہر مٹی اور انسان کی ذات و صفات کے درمیان کوئی مناسب نہیں معلوم ہوتی ہے، پھر وہ محض اللہ کی قدرت سے ناطق و متحرک انسان بن کر زمین میں پھیل گیا، اپنے وجود سے کرہ ارضی کو بھر دیا، قلعے بنائے، شہروں کو آباد کیا، خشکی اور تری کے راستے طے کئے، مال و دولت کے حصول کے لئے قریہ قریہ بستی بستی چھان مارا اور مختلف علوم و فنون ایجاد کئے، یہ ساری صلاحیتیں اور قدرتیں مٹی کے بنے جسم میں کس نے ودیعت کی، اس کا جواب یقیناً اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ اللہ کی ذات ہے جو ہر چیز قادر ہے۔