سورة العنكبوت - آیت 65
فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پھر جب وہ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو اللہ کو پکارتے ہیں، اس حال میں کہ اسی کے لیے عبادت کو خالص کرنے والے ہوتے ہیں، پھر جب وہ انھیں خشکی کی طرف نجات دے دیتا ہے تو اچانک وہ شریک بنا رہے ہوتے ہیں۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(40) مشرکین کے قول و عمل میں تضاد اور تناقض کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ وہ جب کشتی میں سوار ہو کر سمندر میں سفر کرتے ہیں اور کشتی بھنور میں پھنس جاتی ہے اور بچنے کی کوئی امید نظر نہیں آتی، تو فطرت کے تقاضے کے مطابق وہ صرف ایک اللہ کو پکارنے لگتے ہیں اور اپنے بتوں کو یکسر بھول جاتے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اس وقت موت کے منہ سے انہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں بچا سکتا ہے ۔