وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا اتَّبِعُوا سَبِيلَنَا وَلْنَحْمِلْ خَطَايَاكُمْ وَمَا هُم بِحَامِلِينَ مِنْ خَطَايَاهُم مِّن شَيْءٍ ۖ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
اور جن لوگوں نے کفر کیا انھوں نے ان لوگوں سے کہا جو ایمان لائے کہ تم ہمارے راستے پر چلو اور لازم ہے کہ ہم تمھارے گناہ اٹھا لیں، حالانکہ وہ ہرگز ان کے گناہوں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے نہیں، بے شک وہ یقیناً جھوٹے ہیں۔
(8) کفار قریش نے مسلمانوں کواسلام سے برگشتہ کرنے کے لیے کیا کیا نہ جتن کیے ایذا رسانی کاہرحربہ استعمال کیا اور جب اس میں انہیں کوئی کامیابی نہیں ہوئی تو مسلمانوں سے کہنے لگے کہ آؤ ہمارے ساتھ مل جاؤ اور محمد کا دین چھوڑ دو اور اگر تمہارے کہنے کے مطابق موت کے بعد ہم دوبارہ زندہ ہوں گے اور جزاوسزا کرمرحلہ آئے گا تو تمہارے گناہوں کی ذمہ داری ہم اٹھالیں گے اور ان کی سزا ہم بھگت لیں گے۔