سورة العنكبوت - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

نام : آیت 41سے ماخوذ ہے۔ زمانہ نزول : اس بارے میں علماء کے تین اقوال ہیں ایک قول یہ ہے کہ پوری سورت مکی ہے دوسرا قول یہ ہے کہ پوری سورت مدنی ہے اور تیسرا قول یہ ہے کہ شروع کی دس آیتوں کے سوا باقی پوری سورت مکی ہے اکثر لوگوں کی رائے یہی ہے کہ پوری سورت مکی ہے اور ابتدائے سورت میں نفاق اور منافقین کاجوذکر آیا ہے تو اس سے مراد مکی دور کے بعض وہ کمزور ایمان والے مسلمان ہیں جو کفار کے ڈر سے منافقانہ رویہ اختیار کرتے تھے۔ بعض علماء تفسیر نے لکھا ہے کہ یہ سورت ہجرت حبشہ سے پہلے نازل ہوئی تھی جب کفار نے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا تھا اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس سورت میں مسلمانوں کو صبر واستقامت پر ابھارا ہے اور جو کمزور ایمان والے لوگ تکلیفوں اور اذیتوں کی وجہ سے تزلزل اور عدم استقامت کے شکار تھے ان کی سرزنش کی ہے اور کافروں کودھمکی دی ہے کہ اگر وہ مسلمانوں کے خلاف معاندانہ اور ظالمانہ روش سے باز نہ آئے تو ماضی میں ہلاک کی جانے والی قوموں کی طرح انجام بد کا انتظار کریں