سورة القصص - آیت 75
وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ نکالیں گے، پھر ہم کہیں گے لاؤ اپنی دلیل، تو وہ جان لیں گے کہ بے شک سچ بات اللہ کی ہے اور ان سے گم ہوجائے گا جو وہ گھڑا کرتے تھے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(39) ہر امت کے نبی کو اللہ قیامت کے دن ان کے سامنے لائے گا جوگواہی دے گا کہ اس نے اللہ کا پیغام ان تک پہنچا دیا تھا تب اللہ تعالیٰ مشرکوں سے کہے گا کہ تم جو میرے سوا غیروں کی پرستش کرتے تھے اور انہیں پکارتے تھے تو تمہارے پاس اس کی کیا دلیل تھی؟ تو وہ لاجواب ہوجائیں گے اور انہیں معلوم ہوجائے گا کہ بندگی تو صرف اللہ کا حق ہے اور یہ اعتقاد کہ اللہ کے کچھ شریک ہیں جواسی کی طرح بندگی کے حق دار ہیں جھوٹ اور اللہ کے خلاف افترپردازی ہے۔