وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوْ أَرَادَ شُكُورًا
اور وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا، اس کے لیے جو چاہے کہ نصیحت حاصل کرے، یا کچھ شکر کرنا چاہے۔
نیز اس بابرکت ذات نے آسمان میں آفتاب و ماہتاب بنائے ہیں۔ اور اسی نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے لگا دیا ہے۔ ہر ایک دوسرے کے بعد ضرور آجاتا ہے۔ جب سے اللہ نے دنیا بنائی ہے۔ اس نظام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، جیسا کہ سورۃ ابراہیم آیت (33) میں آیا ہے۔﴿وَسَخَّرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَائِبَيْنِ﴾ اسی نے تمہارے لیے سورج اور چاند کو مسخر کردیا ہے کہ برابر ہی چل رہے ہیں، لیل و نہار کے اس تعاقب سے اللہ کی عبادتوں کے اوقات کی تعیین ہے۔ اور اگر کوئی شخص دن کی کوئی عبادت بھول جاتا ہے تو اسے رات میں ادا کرلیتا ہے، اور رات کی عبادت دن میں ادا کرلیتا ہے۔ یہ سارے فائدے ان کو حاصل ہوتے ہیں جو اللہ کی عبادت کرنا چاہتا ہے اور اس کی نعمتوں کا شکر بجالانا چاہتا ہے، اور رات میں نمازیں پڑھتا ہے اور اللہ کے سامنے گریہ وزاری کرتا ہے، اور دن کے وقت روزے رکھتا ہے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے