وَتَوَكَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَسَبِّحْ بِحَمْدِهِ ۚ وَكَفَىٰ بِهِ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيرًا
اور اس زندہ پر بھروسا کر جو نہیں مرے گا اور اس کی حمد کے ساتھ تسبیح کر اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں کی پوری خبر رکھنے والا کافی ہے۔
28۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا کہ آپ اپنے تمام دعوتی اور غیر دعوتی امور میں صرف اللہ پر بھروسہ کیجئے جو ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا، ساری مخلوقات مر جائے گی اور وہ اکیلا زندہ رہے گا، اس لیے وہی اس لائق ہے کہ اس پر بھروسہ کیا جائے، اور دعوت الی اللہ کی راہ میں جو تکلیفیں اور صعوبتیں پیش آئیں، انہیں برداشت کرنے اور ثابت قدم رہنے کے لیے اللہ کی تسبیح بیان کیجئے، نماز پڑھیے، اور ذکر الٰہی میں مشغول رہئے۔ اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خوب واقف ہے، اس لیے آپ کافروں اور مشرکوں کے کفر و شرک پر نہ کڑھیں، اللہ ان کے ایک ایک گناہ کو گن رہا ہے، اور ان کا بدلہ دیر یا سویر انہیں مل کر رہے گا۔