سورة الفرقان - آیت 40

وَلَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ ۚ أَفَلَمْ يَكُونُوا يَرَوْنَهَا ۚ بَلْ كَانُوا لَا يَرْجُونَ نُشُورًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور بلا شبہ یقیناً یہ لوگ اس بستی پر آ چکے، جس پر بارش برسائی گئی، بری بارش، تو کیا وہ اسے دیکھا نہ کرتے تھے؟ بلکہ وہ کسی طرح اٹھائے جانے کی امید نہ رکھتے تھے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

18۔ اس آیت کریمہ میں قوم لوط کی بستیوں (سدوم و عمورہ) کا ذکر ہے، جن کے رہنے والوں نے لوط (علیہ السلام) کو جھٹلایا، ان کی دعوت کو قبول نہیں کیا، اور فعل لواطت پر مصر رہے، تو اللہ نے انہیں ہلاک کردیا، مشرکینِ مکہ اپنے تجارتی سفروں میں شام و فلسطین جاتے ہوئے ان بستیوں سے گذرتے تھے اور دیکھتے تھے کہ اب وہ بستیاں نشانِ عبرت بن گئی ہیں لیکن اس سے عبرت حاصل نہیں کرتے تھے اس لیے کہ انہیں آخرت میں حساب اور جز و سزا پر یقین ہی نہیں تھا۔