سورة البقرة - آیت 276

يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ ۗ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے اور اللہ کسی ایسے شخص سے محبت نہیں رکھتا جو سخت ناشکرا، سخت گنہگار ہو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

373: اللہ تعالیٰ سود کے مال سے برکت چھین لیتا ہے اور صدقات کو بڑھا وا دیتا ہے، اس لیے کہ روزی کا مالک تو اللہ ہے اور اس کے پاس جو کچھ ہے وہ اس کی اطاعت کر کے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے، اور یہ امر مشاہدہ ہے کہ سود خور کا مال بظاہر تو بڑھتا ہے لیکن اس کی برکت اس سے چھین لی جاتی ہے، دنیا میں اس کا سکون چھن جاتا ہے، اولاد نالائق ہوجاتی ہے اور قسم قسم کی پریشانیوں میں وہ گھرا رہتا ہے، اور آخرت میں تو عذاب نار اس کا انتظار کر ہی رہا ہے۔