سورة المؤمنون - آیت 70
أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ ۚ بَلْ جَاءَهُم بِالْحَقِّ وَأَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
یا کہتے ہیں کہ اسے کوئی جنون ہے، بلکہ وہ ان کے پاس حق لے کر آیا ہے اور ان میں سے اکثر حق کو برا جاننے والے ہیں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
اور اس سے بھی گھناؤنی بات ان کا یہ بہتان ہے کہ محمد کو جنون لاحق ہوگیا ہے، حالانکہ تمام کفار مکہ جانتے تھے کہ محمد ان میں سب سے زیادہ عقلمند اور سنجیدہ آدمی ہیں، اسی لیے اللہ نے اس کے بعد کہا، بات دراصل یہ ہے کہ کفار خوب جانتے ہیں کہ قرآن اللہ کا کلام ہے، اور محمد ان سب سے زیادہ صادق و امین اور عاقل و سمجھ دار انسان ہیں اور جس دین کی طرف وہ انہیں بلا رہی ہیں وہ دین برحق ہے، لیکن ان میں اکثر لوگ اپنے کبر ونخوت اور کفر و سرکشی کی وجہ سے اس کا انکار کر رہے ہیں۔