وَلُوطًا آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْقَرْيَةِ الَّتِي كَانَت تَّعْمَلُ الْخَبَائِثَ ۗ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمَ سَوْءٍ فَاسِقِينَ
اور لوط، ہم نے اسے حکم اور علم عطا فرمایا اور اسے اس بستی سے نجات دی جو گندے کام کیا کرتی تھی۔ یقیناً وہ برے لوگ تھے جو نافرمان تھے۔
(٢٤) اللہ تعالیٰ نے لوط (علیہ السلام) کو نبوت علم شریعت اور حکمت و دانائی سے نوازا تھا، اور لوگوں کے درمیان صحیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت عطا کی تھی، وہ اہل سدوم، اہل عمورہ اور آس پاس کی بستیوں میں تبلیغ دین کا کام کرتے رہے، لیکن لوگوں کی حالت نہیں بدلی اور جن خبیث اعمال کا ارتکاب کرتے تھے انہیں ترک نہیں کیا، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا کہ وہ مسلمانوں کو لے کر وہاں سے نکل جائیں، اور ان بستیوں والوں کو ان کے فسق و فجور، فعل لواطت اور مجلسوں میں گوز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہلاک کردیا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ ان شہروں کی تعداد سات تھی، جبریل نے ان میں سے چھ کو الٹ دیا اور صرف (زغر) نام کی ایک بستی کو لوط (علیہ السلام) اور ان کے اہل و عیال کے لیے چھوڑ دیا۔