سورة طه - آیت 109

يَوْمَئِذٍ لَّا تَنفَعُ الشَّفَاعَةُ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَٰنُ وَرَضِيَ لَهُ قَوْلًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اس دن سفارش نفع نہ دے گی مگر جس کے لیے رحمان اجازت دے اور جس کے لیے وہ بات کرنا پسند فرمائے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

٤٣۔ قیامت کے دن اسی شخص کی شفاعت کسی دوسرے کے حق میں قبول ہوگی جس کو اللہ تعالیٰ شفاعت کرنے کی اجازت دے گا اور جس کی بات اس کی جناب میں قابل قبول ہوگی، اور اس کی شفاعت اسی شخص کے حق میں قبول ہوگی جس کے لیے شفاعت کی اجازت دی جائے گی اور جس کی خاطر شفاعت کرنے والے کی شفاعت قابل قبول ہوگی، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الانبیا آیت (٢٨) میں فرمایا ہے :﴿وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَى﴾ وہ کسی کی سفارش نہیں کریں گے سوائے ان کے جن سے اللہ خوش ہو۔ مفسر بغوی لکھتے ہیں، یہ آیت دلیل ہے کہ غیر مومنوں کے لیے کوئی شفاعت نہیں ہوگی، صاحب فتح البیان لکھتے ہیں کہ یہ آیت بہت بڑی دلیل ہے کہ فاسقوں کے حق میں شفاعت ہوگی، اس لیے کہ کلمہ شہادت یقینا ایسا قول ہے جو اللہ کو پسند ہے۔