جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ مَن تَزَكَّىٰ
ہمیشگی کے باغات، جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں، ان میں ہمیشہ رہنے والے اور یہ اس کی جزا ہے جو پاک ہوا۔
اس کا ٹھکانا وہ جنت عدن ہوگی جس کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، وہاں وہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے اور یہ بدلہ اس کو ملے گا جس نے دنیا میں اپنے آپ کو کفر و معاصی کی آلائشوں سے پاک رکھا ہوگا، احمد و مسلم نے ابو سعید خدری سے روایت کی ہے، رسول اللہ نے خطبہ دیا اور جب یہ آیت پڑھی تو فرمایا : جو لوگ جہنمی ہوں گے جہنم میں انہیں نہ موت آئے گی نہ ہی زندہ رہیں گے، اور ابو داؤد نے ابو سعید خدری سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا : جنت میں بلند مقامات والوں کو ان کے نیچے والے اس طرح دیکھیں گے جیسے تم لوگ روشن ستارے کو آسمان میں دیکھتے ہو، اور ابوبکر و عمر انہیں میں سے ہوں گے اور کیا ہی خوب مقام ہوگا دونوں کا۔