سورة طه - آیت 70
فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ هَارُونَ وَمُوسَىٰ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو جادو گر گرا دیے گئے، اس حال میں کہ سجدہ کرنے والے تھے، انھوں نے کہا ہم ہارون اور موسیٰ کے رب پر ایمان لائے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(٢٥) جب جادوگروں نے تمام ماجرا اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا، تو جادوگری کے تمام علوم و فنون سے واقفیت کی وجہ سے انہیں یقین ہوگیا کہ موسیٰ کے ہاتھوں انہوں نے ابھی جو کچھ دیکھا ہے وہ کوئی جادو نہیں ہے، وہ تو وہ حق ہے جس کی حقانیت میں کوئی شبہ نہیں ہے، اور یہ سب کچھ اس اللہ کی قدرت سے ہوا ہے جو کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ چیز ہوجاتی ہے۔ اس لیے تمام جادوگر اللہ کے لیے سجدے میں گر گئے اور پکار اٹھے کہ ہم ہارون و موسیٰ کے رب پر ایمان لے آئے۔ اسی لیے ابن عباس کا ان کے بارے میں قول ہے کہ وہ ستر جادوگر تھے، صبح کے وقت جادوگر تھے اور شام کے وقت شہدا بن گئے۔