وَكَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ وَكَانَ عِندَ رَبِّهِ مَرْضِيًّا
اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتا تھا اور وہ اپنے رب کے ہاں پسند کیا ہوا تھا۔
اور وہ موسیٰ کے مانند رسول اور نبی تھے اور اپنے اہل و عیال کو نماز و زکوۃ اور دیگر نیک کاموں کا حکم دیتے تھے، تاکہ دوسروں کے لیے اچھی مثال بنیں (اور اس لیے بھی کہ ان کے اہل و عیال دوسروں کی بہ نسبت دینی خیر خواہی کے زیادہ حقدار تھے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم سے فرمایا ہے : ﴿وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ﴾آپ اپنے زیادہ قریبی رشتہ داروں کو ڈرایئے۔ (الشعرا : 214) اور فرمایا : ﴿وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ ﴾ آپ اپنے اہل کو نماز کا حکم دیجیے۔ (طہ : 132) اور فرمایا : ﴿ قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا﴾ (مومنو) اپنے آپ کو اور اپنے بال بچوں کو آگ سے بچاؤ (التحریم : 6) اور وہ اپنے رب کی نگاہ میں بڑے پاکباز نیک سیرت اور صالح انسان تھے۔