سورة مريم - آیت 44
يَا أَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلرَّحْمَٰنِ عَصِيًّا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اے میرے باپ! شیطان کی عبادت نہ کر، بے شک شیطان ہمیشہ سے رحمان کا نافرمان ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(25) تیسری بات بھی انہوں نے اپنے باپ کو نرمی اور ادب کے ساتھ ہی مخاطب کیا لیکن جس بت پرستی میں وہ مبتلا تھا اس کی قباحت کو انہوں نے کھول کر بیان کیا اور اس سے روکنے کی کوشش کی، کہا ابا جان ! آپ شیطان کی عبادت نہ کیجیے، یعنی انسان بت کی پوجا شیطان کے حکم سے ہی کرتا ہے اور شیطان ہی اس کام کو اس کی نظر میں اچھا بنا کر پیش کرتا ہے اس لیے بت کی پوجا درحقیقت شیطان کی پوجا ہوتی ہے، اور اس نہی و انکار میں تاکید پیدا کرنے کے لیے ابراہیم (علیہ السلام) نے مزید کہا کہ شیطان تو اللہ کا سرکش و نافرمان بندہ ہے اس لیے اس کی پیروی تو بہرحال اللہ کی نافرمانی ہے۔