فَانطَلَقَا حَتَّىٰ إِذَا أَتَيَا أَهْلَ قَرْيَةٍ اسْتَطْعَمَا أَهْلَهَا فَأَبَوْا أَن يُضَيِّفُوهُمَا فَوَجَدَا فِيهَا جِدَارًا يُرِيدُ أَن يَنقَضَّ فَأَقَامَهُ ۖ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَيْهِ أَجْرًا
پھر وہ دونوں چلے، یہاں تک کہ جب وہ ایک بستی والوں کے پاس آئے، انھوں نے اس کے رہنے والوں سے کھانا طلب کیا تو انھوں نے انکار کردیا کہ ان کی مہمان نوازی کریں، پھر انھوں نے اس میں ایک دیوار پائی جو چاہتی تھی کہ گر جائے تو اس نے اسے سیدھا کردیا۔ کہا اگر تو چاہتا تو ضرور اس پر کچھ اجرت لے لیتا۔
(48) دونوں پھر آگے چل پڑے، یہاں تک کہ رات کے وقت ایک شہر میں پہنچے، وہاں دونوں نے شہر والوں سے کھانا مانگا تو کسی نے انہیں مہمان نہیں بنایا، اس شہر میں ایک دیوار تھی جو گرنے ہی والی تھی، خضر نے اس پر ہاتھ پھیرا اور وہ سیدھی ہوگئی، موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ کو اس کام کی اجرت لینی چاہیے اس لیے کہ ہمیں پیسوں کی ضرورت ہے اور ان لوگوں نے ہماری میزبانی بھی نہیں کی ہے۔