وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِن كِتَابِ رَبِّكَ ۖ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَلَن تَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَدًا
اور اس کی تلاوت کر جو تیری طرف تیرے رب کی کتاب میں سے وحی کی گئی ہے، اس کی باتوں کو کوئی بدلنے والا نہیں اور نہ اس کے سوا تو کبھی کوئی پناہ کی جگہ پائے گا۔
(16) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا ہے کہ وہ قرآن کریم کی تلاوت کریں اور اس میں موجود اوامر و نواہی کو بجا لائیں، اور اس میں بیان کردہ حلال و حرام کے پابند رہیں ورنہ آپ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہوجائیں گے، اس لیے کہ جو بھی اس قرآن کی مخالفت کرے گا قیامت کے دن اس کا انجام جہنم ہوگا، اہل معاصی اور قرآن کی مخالفت کرنے والوں سے متعلق اس کے فیصلے کو کوئی نہیں بدل سکتا۔ مزید تاکید کے طور پر اللہ نے فرمایا کہ اگر آپ نے اس کی تلاوت نہیں کی اور اس پر عمل پیرا نہیں ہوئے، تو اللہ کی وعید آپ کو بھی اپنے گھیرے میں لے لے گی، اور اس کی جناب کے علاوہ کوئی جائے پناہ آپ کو نہیں ملے گی، اس لیے کہ اس کی قدرت آپ کو اور تمام مخلوق کو محیط ہے، کوئی شخص اللہ کے کسی فیصلے سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتا۔