وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا
اور بلاشبہ یقیناً ہم نے آدم کی اولاد کو بہت عزت بخشی اور انھیں خشکی اور سمندر میں سوار کیا اور انھیں پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا اور ہم نے جو مخلوق پیدا کی اس میں سے بہت سوں پر انھیں فضیلت دی، بڑی فضیلت دینا۔
آیت (70) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا حقیقت یہ ہے کہ ہم نے آدم کی اولاد کو قوت گویائی،، عقل و ہوش، علم و معرفت، اچھی شکل و صورت اور زمین پر پائی جانے والی تمام اشیا ءسے استفادہ کرنے کی قوت دے کر، انہیں بڑی عزت دی ہے، ہم نے ان کے لیے خشکی اور پانی میں سفر کرنے کے تمام ذرائع آسان کردیئے ہیں، اور انواع و اقسام کی روزی دی ہے اور انہیں جنوں اور تمام جانوروں پر فضیلت دی ہے اور ان کے خاص افراد کو فرشتوں تک پر فضیلت دی ہے۔ لیکن آدمی جب کفر کی راہ اختیار کرتا ہے عبادت میں اللہ کے ساتھ غیروں کو شریک کرتا ہے اور اسے چھوڑ کر دوسروں سے محبت کرنے لگتا ہے تو وہ اللہ کی بدترین مخلوق بن جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ البینہ آیت (6) میں فرمایا ہے : بیشک جو لوگ اہل کتاب میں سے کافر ہوئے اور مشرکین دوزخ کی آگ میں جائیں گے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے یہی لوگ (اللہ کی) بدترین مخلوق ہیں۔