إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ ۖ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا
بے شک بے جا خرچ کرنے والے ہمیشہ سے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان ہمیشہ سے اپنے رب کا بہت ناشکرا ہے۔
آیت (27) میں اوپر کے حکم کی علت بیان کی گئی ہے کہ فضول خرچی کرنے والے لوگ ناشکری میں شیطان کے مانند ہیں، اور یہ انسان کی غایت خدمت ہے کیونکہ شیطان سے زیادہ کوئی برا نہیں ہے، یا مفہوم یہ ہے کہ فضول خرچی کرنے والے لوگ جہنم میں شیطان کے ساتھی ہوں گے۔ آیت کے آخر میں گزشتہ علت کی تکمیل ہے کہ شیطان سے بڑھ کر اللہ کا کوئی ناشکرا بندہ نہیں ہے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے جتنی صلاحیتیں دی ہیں ان سب کو اس نے ارتکاب معاصی، زمین میں فساد پھیلانے، لوگوں کو گمراہ کرنے اور کفر کی طرف بلانے میں لگا دیا ہے، اسی طرح اگر کوئی آدمی اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو اللہ کی بندگی کے بجائے ناجائز کاموں پر خرچ کرتا ہے تو گویا وہ شیطان کے مانند ہے۔