وَقَضَيْنَا إِلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ فِي الْكِتَابِ لَتُفْسِدُنَّ فِي الْأَرْضِ مَرَّتَيْنِ وَلَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِيرًا
اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب میں فیصلہ سنا دیا تھا کہ بے شک تم زمین میں ضرور دو بار فساد کرو گے اور بے شک تم ضرور سرکشی کرو گے، بہت بڑی سرکشی۔
(3) اللہ تعالیٰ نے تورات میں بنی اسرائیل کے بارے میں یہ خبر دی تھی کہ وہ لوگ گناہوں کا ارتکاب کر کے زمین میں فساد پھیلائیں گے اللہ کے قوانین کی نافرمانی کریں گے اور لوگوں پر ظلم کریں گے۔ چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور زمین کو ظلم و فساد سے بھر دیا، تو اللہ تعالیٰ نے ان پر ایسے لوگوں کو مسلط کردیا جو بہت ہی زیادہ طاقتور اور ظلم و جور والے تھے، انہوں نے ان کے گھروں میں گھس کر خوب قتل و غارتگری کی اور انہیں غلام بنا لیا۔ جب انہوں نے اپنے گناہوں سے توبہ کی تو اللہ تعالیٰ نے انہیں دوبارہ اولاد اور مال و دولت سے نوازا اور ان کی ذریت میں خوب برکت دی، یہاں تک کہ ان کی بہت بڑی تعداد ہوگئی۔