ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ هَاجَرُوا مِن بَعْدِ مَا فُتِنُوا ثُمَّ جَاهَدُوا وَصَبَرُوا إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
پھر بے شک تیرا رب ان لوگوں کے لیے جنھوں نے وطن چھوڑا، اس کے بعد کہ فتنے میں ڈالے گئے، پھر انھوں نے جہاد کیا اور صبر کیا، یقیناً تیرا رب اس کے بعد ضرور بے حد بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔
(68) مکہ میں کچھ ایسے کمزور مسلمان تھے جو نبی کریم (ﷺ) کے ساتھ ہجرت نہیں کرسکے تھے، اور جب ہجرت کرنا چاہا تو قریش نے انہیں روک دیا اور زبان سے کلمہ کفر کہنے پر مجبور کیا، لیکن دل سے کفر کو ایک لمحہ کے لیے بھی قبول نہیں کیا، اور کچھ دنوں کے بعد جب انہیں ہجرت کا موقع ملا تو مدینہ پہنچ گئے اور رسول اللہ (ﷺ) کے ساتھ جہاد کیا اور صبر و استقامت کا ثبوت بہم پہنچایا، اللہ تعالیٰ نے انہی مسلمانوں کے بارے میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ انہیں قیامت کے دن معاف کردے گا اور ان کے حال پر رحم کرے گا۔