سورة النحل - آیت 96

مَا عِندَكُمْ يَنفَدُ ۖ وَمَا عِندَ اللَّهِ بَاقٍ ۗ وَلَنَجْزِيَنَّ الَّذِينَ صَبَرُوا أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جو کچھ تمھارے پاس ہے وہ ختم ہوجائے گا اور جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے اور یقیناً ہم ان لوگوں کو جنھوں نے صبر کیا، ضرور ان کا اجر بدلے میں دیں گے، ان بہترین اعمال کے مطابق جو وہ کیا کرتے تھے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (96) میں مزید تاکید کے طور پر فرمایا کہ تمہارے پاس دنیا کی جو بھی نعمت ہے وہ ختم ہوجائے گی اور اللہ کی جنت ہمیشہ باقی رہے گی، اس کے بعد مکی دور کے ہی مسلمانوں کو ملحوظ رکھ کر فرمایا کہ جو لوگ آج مشرکین کی اذیتوں پر صبر کریں گے اور اسلام پر ثابت قدم رہنے کے لیے تکلیفیں جھیلیں گے، اللہ تعالیٰ ان کے صبر و استقامت کا کئی گنا اچھا بدلہ دے گا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہر اس مسلمان کے لیے ہے جو کسی بھی زمانے میں اپنے ایمان و اسلام پر ثابت قدم رہے گا اور دنیا کی حقیر فائدوں کی خاطر اپنے دین کو داؤ پر نہیں لگائے گا۔