وَاللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا وَجَعَلَ لَكُم مِّنْ أَزْوَاجِكُم بَنِينَ وَحَفَدَةً وَرَزَقَكُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ ۚ أَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُونَ وَبِنِعْمَتِ اللَّهِ هُمْ يَكْفُرُونَ
اور اللہ نے تمھارے لیے خود تمھی میں سے بیویاں بنائیں اور تمھارے لیے تمھاری بیویوں سے بیٹے اور پوتے بنائے اور تمھیں پاکیزہ چیزوں سے رزق دیاتو کیا وہ باطل کو مانتے ہیں اور اللہ کی نعمت کا وہ انکار کرتے ہیں۔
(45) اللہ تعالیٰ نے یہاں انسانوں کی ایک دوسری حالت بیان کر کے شرک اور غیر اللہ کی عبادت کی نکیر کی ہے، کہ اس نے انہی کے جنس سے اور انہی کی شکل وصورت کی ان کی بیویاں بنائیں تاکہ ان کے درمیان انس و محبت پیدا ہو، اور پھر ان بیویوں سے لڑکے، لڑکیاں، پوتے اور نواسے پیدا کیے جو ان کی آنکھوں کا نور اور دل کا سرور ہوتے ہیں، اور ان کی خدمت کے لیے ہمہ دم ان کے اشارے کے منتظر رہتے ہیں، اور اس پر مستزاد یہ کہ اس نے انہیں کھانے اور پینے کے لیے عمدہ روزی عطا کی، لیکن مشرکوں کے کفران نعمت کا حال یہ ہے کہ وہ ان تمام نعمتوں کو اپنے بتوں کی طرف منسوب کرتے ہیں،