وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً ۖ نُّسْقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهِ مِن بَيْنِ فَرْثٍ وَدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَائِغًا لِّلشَّارِبِينَ
اور بلاشبہ تمھارے لیے چوپاؤں میں یقیناً بڑی عبرت ہے، ہم ان چیزوں میں سے جو ان کے پیٹوں میں ہیں، گوبر اور خون کے درمیان سے تمھیں خالص دودھ پلاتے ہیں، جو پینے والوں کے لیے حلق سے آسانی سے اتر جانے والا ہے۔
(40) اور اس ذات باری تعالیٰ نے اپنی عظیم قدرت کے ذریعہ اونٹ، گائے، بکری اور بھیڑ کو پیدا کیا ہے، ان کی تخلیق سے ایک بڑی عبرت ملتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے پیٹ سے، گوبر اور خون کے درمیان سے ان کے تھنوں میں سے دودھ جاری کرتا ہے جو خون کی سرخی اور گوبر کی گندگی سے بالکل پاک و صاف ہوتا ہے۔ حالانکہ تینوں ایک برتن میں جمع ہوتے ہیں، چوپایہ جب چارہ کھاتا ہے تو اس کا ایک حصہ معدہ میں چلا جاتا ہے جو گوبر کہلاتا ہے، اور ایک حصہ خون بن کر رگوں میں دوڑنے لگتا ہے، دونوں کے بیچ کا حصہ دودھ بن کر تھنوں میں پہنچ جاتا ہے، جو مفید و لذیذ ہوتا ہے اور پینے والے کے حلق میں نہیں اٹکتا، حق تو یہ ہے کہ انسان کو اس سے بہت بڑی نصیحت ملتی ہے اور اللہ کی ایسی معرفت حاصل ہوتی ہے کہ بندہ اس سے بے پناہ محبت کرنے اور اس کی اطاعت و بندگی پر اپنے آپ کو مجبور پاتا ہے۔