إِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَهْزِئِينَ
بے شک ہم تجھے مذاق اڑانے والوں کے مقابلے میں کافی ہیں۔
(41) اس آیت کریمہ کے ذریعہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے ضمانت دے دی کہ جو رسائے قریش آپ کا مذاق اڑاتے ہیں ہم ان سے نمٹ لیں گے، وہ آپ کا کچھ بھی بگاڑ نہ سکیں گے، ابن اسحاق نے عروہ بن زبیر سے روایت کی ہے کہ آپ کا مذاق اڑانے والے کافروں میں پانچ بڑے مشہور تھے۔ ولید بن مغیرہ، عاص بن وائل، اسود بن مطلب بن حارث بن زمعہ، اسود بن عبد یغوث اور حارث بن طلاطلہ، اللہ تعالیٰ نے ان سب کو ایک ہی دن ہلاک کردیا۔ عبداللہ بن مسعود کی ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے جسے امام بخاری نے کتاب الوضو میں روایت کی ہے کہ وہ کفار قریش ابو جہل، عتبہ، شیبہ، ولید بن عتبہ، امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط تھے، جو میدان بدر میں بری طرح قتل کردیئے گئے، اور دیگر مقتولین کے ساتھ ایک کنواں میں ڈال دیئے گئے۔ انہی لوگوں نے کچھ دیگر کافروں کے ساتھ مل کر رسول اللہ (ﷺ) کے کندھے پر کعبہ کے سامنے نماز پڑھنے کی حالت میں اونٹ کی اوجھڑی ڈال دی تھی، تو آپ نے بددعا کردی تھی کہ اے اللہ ! تو اہل قریش اور ان بدمعاشوں سے نمٹ لے،