وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ
اور بلاشبہ یقیناً ہم نے ان لوگوں کو جان رکھا ہے جو تم میں سے بہت آگے جانے والے ہیں اور بلاشبہ ہم نے ان کو بھی جان رکھا ہے جو بہت پیچھے آنے والے ہیں۔
(15) اللہ تعالیٰ اگلے اور پچھلے تمام انسانوں کی خبر رکھتا ہے، آدم (علیہ السلام) کی پیدائش کے وقت سے جتنے لوگ دنیا میں آئے اور گزر گئے اور جتنے لوگ قیامت تک پید اہوں گے سب کی خبر رکھتا ہے، کون انبیاء پر ایمان لایا، کس نے اللہ کی بندگی کی، اور کس نے نافرمانی کی، کوئی بات بھی اس سے مخفی نہیں ہے، اور یہ حقیقت جس طرح اس کے کمال قدرت کی دلیل ہے اسی طرح اس کے کمال علم کی بھی دلیل ہے، اور قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اول و آخر تمام انسانوں کو ان کی کثرت کے باوجود میدان محشر میں جمع کرے گا، اور اپنے علم و حکمت کے مطابق ان سے معاملہ کرے گا، کس آدمی کے اندر کون سی بری صفات پوشیدہ ہیں اس سے کچھ بھی مخفی نہیں ہے، سب کو ان کے اعمال و اخلاق کے مطابق بدلہ دے گا۔