وَأَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَسْقَيْنَاكُمُوهُ وَمَا أَنتُمْ لَهُ بِخَازِنِينَ
اور ہم نے ہواؤں کو بار آور بناکر بھیجا، پھر ہم نے آسمان سے پانی اتارا، پس ہم نے تمھیں وہ پلایا اور تم ہرگز اس کا ذخیرہ کرنے والے نہیں۔
(14) اور ٹھنڈی ہواؤں کے ذریعہ بادل کو (جو محض بھاپ ہوتی ہے) بارش کے پانی میں بدل دیتا ہے، پھر اسے زمین پر برساتا ہے جس سے انسان خود بھی سیراب ہوتا ہے اور اپنی زمینوں اور جانوروں کو بھی سیراب کرتا ہے، انسان اس بارش کے ایجاد کرنے اور اسے زمین پر برسانے سے بالکل عاجز ہے اور نہ ہی اسے وادیوں، پہاڑوں، چشموں اور کنووں تک پہنچا کر آئندہ کے لیے محفوظ کرنے کی قدرت رکھتا ہے، وہ تو اللہ تعالیٰ ہے جو ان تمام باتوں پر قادر ہے وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور تمام مخلوقات کی ہلاکت کے بعد صرف اسی کی ذات باقی رہے گی۔