وَحَفِظْنَاهَا مِن كُلِّ شَيْطَانٍ رَّجِيمٍ
اور ہم نے اسے ہر مردود شیطان سے محفوظ کردیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے آسمان کو مردود و شیطان کی رسائی سے محفوظ کر رکھا ہے تاکہ ملا ٔاعلی کی باتیں نہ سن سکیں، اور اگر ان میں سے کوئی تمرد اختیار کرتا ہے اور آگے بڑھ کر سننے کی کوشش کرتا ہے، تو آگ کا انگارہ اس کا پیچھا کر کے اسے ختم کردیتا ہے حسن بصری وغیرہ کی یہی رائے ہے کہ قبل اس کے کہ وہ ملأ اعلی کی کوئی سنی ہوئی بات اپنے پیچھے والے جن کو بتائے، شہاب ثاقب اسے قتل کردیتا ہے، لیکن صحیح بخاری کی ابو ہریرہ سے مروی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ کبھی تو وہ اپنے پیچھے والے جن کو سنی ہوئی بات بتا دیتا ہے، پھر شہاب ثاقب اس کا پیچھا کر کے اسے قتل کردیتا ہے، اور کبھی وہ بات بتانے سے پہلے ہی شہاب اسے قتل کردیتا ہے، لیکن امام شوکانی نے حسن بصری کے قول کو ہی ترجیح دی ہے، وہ کہتے ہیں کہ یہی وجہ ہے کہ آسمان کی خبریں انبیاء و رسل کے علاوہ دوسروں کو نہیں ملتی ہیں اور اسی لئے کہانت کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔