وَيَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَىٰ مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ ۖ سَوْفَ تَعْلَمُونَ مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَمَنْ هُوَ كَاذِبٌ ۖ وَارْتَقِبُوا إِنِّي مَعَكُمْ رَقِيبٌ
اور اے میری قوم! تم اپنی جگہ عمل کرو، بے شک میں (بھی) عمل کرنے والا ہوں۔ تم جلد ہی جان لوگے کہ کون ہے جس پر وہ عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کون ہے جو جھوٹا ہے، اور انتظار کرو، بے شک میں (بھی) تمھارے ساتھ انتظار کرنے والا ہوں۔
(78) جب شعیب (علیہ السلام) ان کی طرف سے بالکل ناامید ہوگئے، تو کہا اے میری قوم کے لوگو ! تم لوگ اپنے کفر و سرکشی کی راہ پر چلتے جاؤ اور جو کرنا چاہو کیے جاؤ، میں بھی صبر و استقامت کے ساتھ اپنی راہ پر گامزن رہتا ہوں، تم لوگ عنقریب یہ جان لو گے کہ اللہ کا رسوا کن عذاب کسے اپنی گرفت میں لے لیتا ہے اور کون جھوٹا ہے اور اب تم لوگ اپنی ہلاکت و بربادی کا انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔