وَإِلَىٰ عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۖ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا مُفْتَرُونَ
اور عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو (بھیجا)۔ اس نے کہا اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمھارا کوئی معبود نہیں۔ تم تو محض جھوٹ باندھنے والے ہو۔
(38) یہاں سے اللہ کے دوسرے نبی ہود (علیہ السلام) اور ان کی قوم کے واقعہ کا آغاز ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ نے قوم عاد کی ہدایت کے لیے ہود (علیہ السلام) کو مبعوث کیا تھا، جو انہی میں سے تھے، یہ لوگ بتوں کی پوجا کرتے تھے، ان کا واقعہ سورۃ الاعراف آیات (65) سے (75) تک تفصیل کے ساتھ گزر چکا ہے۔ ہود (علیہ السلام) نے ان سے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! اللہ کی عبادت کرو جس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، اور تم جو اسے چھوڑ کر بتوں کی پرستش کرتے ہو تو یہ بہت بڑی افترا پردازی ہے، اس لیے کہ اللہ نے تمہیں کبھی نہیں کہا کہ اس کے بجائے اپنے ہاتھوں سے تراشے ہوئے بتوں کی عبادت کرو۔