يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ
اے لوگو! بے شک تمھارے پاس تمھارے رب کی طرف سے عظیم نصیحت اور اس کے لیے سراسر شفا جو سینوں میں ہے اور ایمان والوں کے لیے سرا سر ہدایت اور رحمت آئی ہے۔
(44) عقیدہ توحید، نبی کریم (ﷺ) کی صداقت، اور بعث بعد الموت کی حقانیت ثابت کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے عرب و عجم کے تمام بنی نوع انسان کو قرآن کریم کی عظمت کا احساس دلایا ہے، اور اس کی عظیم ترین خوبیوں کو بیان کر کے گویا انہیں دعوت دی ہے کہ جب قرآن ان گنت خوبیوں والی کتاب ہے، تو اس پر ایمان لاکر اپنی دنیا وآخرت کیوں نہیں سدھار لیتے؟ قرآن کریم میں انسانوں کے لیے ہر قسم کی نصیحت ہے، اس کے ذریعہ شک و شبہ اور کفر و نفاق کی بیماریوں سے شفا ملتی ہے، اور یہ مؤمنوں کے لیے ہدایت اور باعث رحمت ہے۔