يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ ۚ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
اے نبی! کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان پر سختی کر اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بری لوٹ کر جانے کی جگہ ہے۔
55۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (ﷺ) کو حکم دیا ہے کہ وہ کافروں اور منافقوں کے خلاف جہاد کریں، اور آپ (ﷺ) کے بعد تاقیامت یہ حکم مسلمانوں کے لیے بھی ہے۔ اور کافروں سے جہاد یہ ہے کہ ان سے جنگ کی جائے، یہاں تک کہ اسلام لے آئیں، یا اگر یہود و نصاری ہیں اور اسلام نہیں لاتے تو ذلت و رسوائی کے ساتھ جزیہ دیں، جیسا کہ اسی سورت کی آیت 29 میں گذر چکا ہے۔ اور منافقین سے جہاد یہ ہے کہ دلائل و براہین کے ذریعہ ان کے خلاف حجت قائم کی جائے یہاں تک کہ تائب ہو کر اسلام میں داخل ہوجائیں۔ اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ مسلمانو ! کفار و منافقین کے ساتھ نرمی کا برتاؤ نہ کرو، بلکہ ان کے ساتھ سختی سے پیش آؤ۔