يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا آبَاءَكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاءَ إِنِ اسْتَحَبُّوا الْكُفْرَ عَلَى الْإِيمَانِ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے باپوں اور اپنے بھائیوں کو دوست نہ بناؤ، اگر وہ ایمان کے مقابلے میں کفر سے محبت رکھیں اور تم میں سے جو کوئی ان سے دوستی رکھے گا سو وہی لوگ ظالم ہیں۔
(18) اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو مشرکوں کی دوستی سے منع فرمایا ہے چاہے وہ قریب ترین رشتہ دارہی کیوں نہ ہوں۔ بیہقی نے عبد اللہ بن شوزب سے ورایت کی ہے یہ آیت ابوعبیدہ بن الجراح (رض) کے بارے میں نازل ہوئی جب میدان بدر میں ان کے باپ جراح نے انہیں قتل کرنے کی کئی بار کو شش کی اور ابو عبیدہ اس کی زد میں آنے یا سے قتل کرنے سے بچتے رہے لیکن جب وہ بار بار اسی کو شش میں لگا رہا تو ابوعبیدہ نے اسے قتل کردیا تو سورۃ مجادلہ کی آیت (22) نازل ہوئی جس سے آیت کے معنی ومفہوم کو تائید ہوتی ہے۔