سورة الانفال - آیت 65

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى الْقِتَالِ ۚ إِن يَكُن مِّنكُمْ عِشْرُونَ صَابِرُونَ يَغْلِبُوا مِائَتَيْنِ ۚ وَإِن يَكُن مِّنكُم مِّائَةٌ يَغْلِبُوا أَلْفًا مِّنَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اے نبی! ایمان والوں کو لڑائی پر ابھار، اگر تم میں سے بیس صبر کرنے والے ہوں تو وہ دو سو پر غالب آئیں اور اگر تم میں سے ایک سو ہوں تو ان میں سے ہزار پر غالب آئیں جنھوں نے کفر کیا۔ یہ اس لیے کہ بے شک وہ ایسے لوگ ہیں جو سمجھتے نہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(55) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ)کو حکم دیا کہ مؤمنوں کو دشمنوں کے خلاف جنگ پر ابھاریں امام مسلم نے انس بن مالک (رض) سے روایت کی ہے میدان بدر میں جب آپ نے دیکھا کہ کفار قریش مکہ سے اپنی پوری طاقت لے آگئے ہیں تو آپ نے مجاہدین اسلام کو مخاطب کر کے فرمایا کہ بڑھو اس جنت کی طرف جس کی کشادہ گی آسمانوں اور زمین کو محیط ہے، الحدیث، اور اللہ نے یہ وعدہ کیا کہ بیس مجاہدین اسلام صبر وثبات قدمی کے ساتھ دوسو پر اور ایک سو ایک ہزار کافروں پر غالب آجائیں گے۔