سورة الفیل - آیت 4
تَرْمِيهِم بِحِجَارَةٍ مِّن سِجِّيلٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جو ان پر کھنگر ( پکی ہوئی مٹی) کی پتھریاں پھینکتے تھے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤] سجیل فارسی کے لفظ سنگ گل (بمعنی مٹی کا پتھر) سے معرب ہے۔ یعنی وہ نوکدار کنکریاں جن میں مٹی کی بھی آمیزش ہوتی ہے اور مٹی سے کنکریاں بن رہی ہوتی ہیں۔ [٥] تَرْمِیْھِمْ رمی بمعنی کسی چیز کو نشانہ بناکر دور سے پتھر کنکر وغیرہ پھینکنا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ پرندے ان پر کنکر گراتے تھے۔ بلکہ فرمایا نشانہ بناکر پھینک رہے تھے۔ واضح رہے کہ تیر اندازی کے لیے بھی رمی کا لفظ ہی استعمال ہوتا ہے۔ گویا وہ پرندے یا اللہ کے لشکر باقاعدہ ان پر حملہ آور ہوئے تھے۔