سورة الفیل - آیت 2

أَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِي تَضْلِيلٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کیا اس نے ان کی تدبیر کو بے کار نہیں کردیا ؟

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢] ابرہہ کے مقاصد کیا تھے؟ کَیْدَ بمعنی چال یا خفیہ تدبیر۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ تو علی الاعلان دن دہاڑے کعبہ پر حملہ کرنے آیا تھا اور برملا کہتا تھا کہ میں کعبہ پر حملہ کرنے آیا ہوں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ عربوں نے ہمارے کلیسا کی توہین کی ہے تو اس میں اس کی چال یا خفیہ تدبیر کیا تھی؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس کی خفیہ تدبیر یہ تھی کہ کعبہ کی تخریب کے بعد اہل عرب کی توجہ اپنے کلیسا کی طرف مبذول کرے۔ اور اس سے اس کا مقصد مذہبی فوائد کا حصول نہیں تھا بلکہ وہ تمام تر تجارتی، معاشی، معاشرتی اور سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا تھا جو کعبہ کی وجہ سے قریش مکہ کو حاصل تھے۔ [٣] تَضْلِیْلٍ۔ ضَلّ کا ایک معنی یہ بھی ہے کہ جس غرض کے لیے کوئی کام کیا جائے وہ مقصد حاصل نہ ہو اور وہ کام بالکل بے نتیجہ اور بے کار ثابت ہو۔ اس کی مزید تشریح سورۃ والضحیٰ کی آیت ﴿ وَوَجَدَکَ ضَالًّا فَہَدٰی ﴾ کے حاشیہ میں دیکھیے۔