سورة القارعة - آیت 4
يَوْمَ يَكُونُ النَّاسُ كَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوثِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جس دن لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہوجائیں گے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣] یہ کیفیت نفخہ صور اول کے وقت ہوگی۔ یعنی اس دن لوگ اس قدر بدحواس اور گھبراہٹ کا شکار ہوجائیں گے کہ نہایت بدنظمی کے ساتھ ایک دوسرے کے اوپر گر رہے ہوں گے۔ جیسے پروانے اپنی کثرت، ضعف اور بدنظمی کی وجہ سے شمع تک پہنچنے سے پہلے ہی ایک دوسرے پر گرے پڑتے ہیں۔ ان کا ہدف شمع ہوتی ہے جو گرمی کی وجہ سے انہیں بھون ڈالتی ہے۔ مگر وہ یہ نہیں سمجھتے کہ وہ موت کے منہ میں جارہے ہیں۔