سورة العلق - آیت 2
خَلَقَ الْإِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اس نے انسان کو ایک جمے ہوئے خون سے پیدا کیا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣] یہ اس سوال کا جواب ہے کہ اس کائنات میں انسان کا کیا مقام ہے؟ اور جواب یہ ہے کہ جیسے کائنات کی ہر چیز اللہ کی مخلوق ہے، ویسے ہی انسان بھی اللہ کی مخلوق ہے۔ مخلوق کو یہ کسی طرح جائز نہیں کہ وہ اپنے ہی جیسی مخلوق کے آگے سرجھکائے۔ دوسری بات یہ کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایک معجز نما طریق سے پیدا کیا۔ استقرار حمل کے بعد وہ ایک بے جان لوتھڑا تھا جس پر اللہ تعالیٰ نے کئی مراحل گزارے۔ اس لوتھڑے پر اس کے اعضاء کے نقش و نگار بنائے۔ جسم کے اندرونی اعضاء پیدا کیے پھر اس میں کئی طرح کی ظاہری اور باطنی قوتیں پیدا کرکے اسے ماں کے پیٹ سے باہر نکالا۔