وَوَالِدٍ وَمَا وَلَدَ
اور جننے والے کی قسم ! اور اس کی جو اس نے جنا!
[٣] فی کبد کا مفہوم :۔ تیسری قسم آدم اور تمام اولاد آدم یعنی تمام نوع انسان کی زندگی کو شاہد بنا کر اٹھائی گئی ہے۔ اور تینوں قسمیں اس بات پر اٹھائی گئیں کہ انسان کی تخلیق ہی اس انداز پر ہوئی ہے کہ وہ ساری عمر سختیاں جھیلتا رہے۔ دکھ اور رنج سہتا رہے۔ یہ رنج اور مصیبتیں خواہ قدرتی ہوں یا دوسروں نے اسے پہنچائی ہوں یا اپنی ہی وجہ سے اسے پہنچ رہی ہوں۔ کبد کا معنی جگر ہے جو مشہور عضو انسانی ہے۔ اور اس لفظ میں سختی اور قوت کا مفہوم پایا جاتا ہے اور فی کبد محاورۃً استعمال ہوتا ہے اور یہ انسانی فطرت کا اظہار کرتا ہے۔ انسان کے دل میں ایک خواہش پیدا ہوتی ہے۔ جسے پورا کرنے کے لیے کئی طرح کے رنج و الم سہتا ہے اور وہ ابھی پوری نہیں ہو پاتی کہ اتنے میں چند اور خواہشیں پیدا ہوجاتی ہیں۔ اب وہ انہیں پورا کرنے اور رنج و محن سہنے پر آمادہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح اس کی تمام عمر بیت جاتی ہے۔ پھر قدرتی تکلیفیں اور دوسروں کے ہاتھوں پہنچنے والی تکلیفیں اور ان کی مدافعت کا سلسلہ مستزاد ہوتا ہے۔